نئی دہلی، 27ستمبر(ایجنسی) سپریم کورٹ نے منگل کو اپنے دیے گئے فیصلے میں کرناٹک سے کہا کہ وہ اسمبلی پیشکش کے باوجود تین دن میں تمل ناڈو کے لئے کاویری کا 6000 کیوسک پانی چھوڑے.
کورٹ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ دونوں ریاستوں کے ایگزیکٹو سربراہان کے درمیان ملاقات کروائیں اور مرکز سے کہا کہ وہ کاویری پانی کو لے کر جاری تعطل کو حل کرے.
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">اس سے پہلے کرناٹک حکومت نے سپریم کورٹ سے کاویری دریا کا روزانہ چھ ہزار کیوسک پانی تمل ناڈو کے لئے چھوڑنے کے اس کے حکم میں ترمیم کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے ذخائر میں کافی پانی نہیں ہے.
دونوں ریاست اپنی اپنی پریشانیوں کو لے کر نئی قانونی جنگ میں الجھ گئے ہیں. تمل ناڈو نے اپنی درخواست میں کہا کہ اس معاملے میں آئینی نظام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس عدالت کے حکم کا احترام اور عمل نہیں کیا گیا.